مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی مقاومتی تنظیموں نے امریکہ کو جانب سے ایران کے خلاف عراقی فضائی حدود کو استعمال کرنے کی خبروں کے بعد شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پریس ٹی وی کے مطابق عراقی مقاومتی تنظیموں نے کہا ہے کہ اگر امریکہ عراق کے اندر ہمارے جوانوں یا عراقی حدود کو استعمال کرتے ہوئے ایران پر حملہ کرے تو مقاومتی تنظیمیں لامحدود کاروائی کریں گی۔
تنظیموں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اور استکباری طاقتیں عراق میں مقاومتی تنظیموں کے خلاف کاروائی کررہی ہیں لہذا ان کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
عراق میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی موجودگی کا بہانہ بناکر امریکہ نے دو دہائیوں سے عراق کے خلاف کاروائی کرنے کے بعد قبضہ کررکھا ہے۔ مقاومتی تنظیمیں ملک سے امریکی افواج کے انخلاء کا مطالبہ کررہی ہیں۔
اس وقت عراق میں 2500 امریکی فوجی جبکہ شام میں 900 فوجی موجود ہیں۔ امریکہ کا دعوی ہے کہ اس کی فوجیں داعش کے خلاف جنگ کے لئے ان ممالک میں تعیینات ہیں۔
2020 میں بغداد ائیرپورٹ پر شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس پر حملے کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کے انخلاء کے حق میں بھاری اکثریت سے قرار داد منظور کی تھی تاہم امریکہ اپنی فوجیں نکالنے سے مختلف بہانوں کے پیش نظر انکار کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ